سرینگر//حریت(گ) چیئرمین سید علی گیلانی نے کہاہے کہ بھارت کے حکمران جموں کشمیر کے مسئلے کو پُرامن طور حل کرنے کے بجائے اپنی اندھی طاقت کے ذریعے یہاں کے عوام کو سرینڈر کرنے کے لیے مجبور کرنا چاہتا ہے جس کے لیے انہوں نے ریاست جموں کشمیر کو جنگ کے میدان میں تبدیل کردیا ہے۔ یہاں کے لوگوں کے جذبات اور احساسات کی ترجمانی کرنے والے افراد کو غیرقانونی طور پابند سلاسل بنادیا گیا ہے جس وجہ سے یہاں سیاسی غیر یقینیت اور عدمِ استحکام کے ماحول کا قائم کیا گیا ہے۔ان خیالات کا اظہار حریت چیئرمین نے حریت کی مجلس شوریٰ کا ایک غیر معمولی اجلاس کے دوران کیا۔ سیاسی قیدیوں کے مسئلے کو ایک سنگین انسانی مسئلہ قرار دیتے ہوئے گیلانی نے کہا کہ ان قیدیوں کو سیاسی اختلافات کی بنیاد پر فرضی الزامات کے تحت قید کرلیا گیا ہے اور ان کی نظربندیوں کو انتقام گیرانہ پالیسی کے تحت طول دیا جارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ ڈیڑھ سال قبل بھارت کی قومی تحقیقاتی ایجنسی (NIA) اورEDکے ایماء پر فرضی اور بے بنیاد کیسوں میں ملوث کئے گئے حریت راہنماؤں کے کیسوں کی ابھی تک کوئی شنوائی نہیں ہورہی ہے، جبکہ ان کے خلاف 300سے زائد فرضی گواہ رکھے گئے ہیں اور عدلیہ کی کارروائی کی رفتار سے ایسا لگتا ہے ان گواہوں کے پیش کرنے میں تقریباً 50سال سے زیادہ عرصہ درکار ہوگا۔گیلانی نے کہا کہ قیدیوں کے تئیں ناانصافی کی اور اس سے بڑھ کر اور کیا مثال ہوسکتی ہے کہ ڈاکٹر محمد قاسم سیاسی انتقام گیری کے تحت گزشتہ تقریباً 26سال سے جیل میں مقید ہیں، جبکہ ان کی شریک حیات بھی اس وقت تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ڈاکٹر غلام محمد بٹ جو تہاڑ جیل میں گزشتہ 9سال سے مقید ہیں، کے خلاف 350فرضی گواہ رکھے گئے ہیں اور گزشتہ 9سال کے دوران صرف 33گواہوں کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ مسرت عالم بٹ جو 2010ء سے جرم بے گناہی کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ اب تک ان پر لگاتار37ویں بار غیر قانونی قانون PSAکا اطلاق کیا گیا۔ پیر سیف اللہ Brain Tumorکے مریض ہیں،ذہنی تناؤ اس کے لیے جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے، اس وقت اپنے گھر سے ہزاروں میل دور تہاڑ جیل میں ابتر ایام گزار رہے ہیں۔ نہ کوئی طبی سہولیت فراہم کی جاتی ہے اور ناہی اس کی صحت کی حالت دیکھ کر اسے رہا کردیا جاتا ہے۔ یہی صورتحال دوسرے قیدیوں کو بھی درپیش ہے۔ حریت چیرمین نے میڈیا سے وابستہ افراد خصوصاً کالم نویسوں سے اپیل کی کہ جیسا کہ آپ لوگ اخبارات کے ذریعے قوم کے مختلف مسائل کو بہترین طریقے سے اُجاگر کرتے ہیں، اسی طرح اپنی قوم کے ان مظلوم قیدیوں کے حوالے سے بھی اپنی قومی ذمہ داریوں کو پورا کریں۔ حریت چیرمین نے ریاست جموں کشمیر میں منعقد کرائے جانے والے اسمبلی اور پارلیمانی انتخابات کا مکمل بائیکاٹ کرنے کی اپیل دہراتے ہوئے کہا کہ بھارت جموں کشمیر میں ہورہے انتخابات میں عوامی شرکت کو بین الاقوامی سطح پر ان کے فوجی قبضے کی تائید کے طور استعمال کرتا ہے۔ جو لوگ عوام کے سامنے ووٹ مانگنے آتے ہیں وہ فوجی قبضے کے مقامی چہرے ہیں۔ ان کو ووٹ دینا نہ صرف شہداء کے خون کے ساتھ غداری ہوگی، بلکہ اس ناجائز قبضہ کو مضبوط بنانے کا باعث بھی بنے گا اس لیے اس سے ہر حال میں پرہیز کرنے کی ضرورت ہے۔
انتخابات کا بائیکاٹ انتہائی اہم:گیلانی
