امسال قریب 500شادیوں میں اوسطاً10باراتی شامل | کورونا کی وجہ سے فضول خرچی اور غیر موزون رسوم پر بھی بندشیں لگ گئیں

سرینگر //کورونا وائرس کے پھیلائو کے نتیجے میں وادی میں ان دنوں شادی بیاہ کی تقریات کے مختصر ہونے سے غیر مناسب اور غیر ضروری رسوم پھر بھی بندش لگ گئی ہے۔عام طور پر کشمیر میں شادیوں کے دوران حد سے زیادہ فضول خرچی کی جاتی ہے، اور رسومات بد کی روایت بھی برقرار رکھی جاتی ہے لیکن امسال کورونا اس لحاظ سے اچھا تاثر چھوڑنے کیلئے بھی آیا۔ بیجارسومات پر نہ صرف قدغن لگی بلکہ ہر طرح کی فضول خرچی بھی لگ بھگ 90فیصد کم ہوگئی۔وادی میں میریج بیورو کے رضاکاروں کے مطابق قریب 500 شادیاں محض 10باراتیوں کیساتھ چائے پر منتج ہوئیں اور یوں لڑکی والوں کو کم سے کم 3لاکھ روپے کا فائدہ ہوا۔کورونا کی وجہ سے عام طور پر صرف قریبی رشہ داروں کو ہی مدعو کیا جارہا ہے اور بڑی تقریبات منعقد کرنے سے مکمل طور پر اجتناب کیا جارہا ہے۔چھوٹی تقریبات کے انعقاد کی وجہ سے غیر ضروری چیزوں پر رقومات خرچ کرنے پر قدغن لگ گئی ہے اور بیجا رسومات کی ادائیگی بھی بند ہوگئی ہے۔ گانے بجانے والوں کا دھندہ بھی چوپٹ ہوگیا ہے۔ اس شعبہ کے ساتھ منسلک فنکار اور گلوکار  6ماہ کے لاک ڈائون کا رونا رو رہے ہیں ۔پچھلے 6 ماہ سے کسی بھی شادی میں موسیقی کی محفل آراستہ نہیں ہوئی ہے کیونکہ عام طور پر خاص کر شہر سرینگر میں ہر شادی بیاہ کی تقریب میں گانے بجانے کی محفلیں آراستہ ہونا لازمی ہے۔لیکن کورونا وائرس کے پیش نظر جب کشمیر میں شادیوں کی تقریبات کو مختصر کرنے کا سرکاری فرمان جاری ہوا تو گانے بجانے کا کام بھی متاثر ہوا ۔ کشمیر وادی میں بیسوں ایسے فنکار ہیں جو شادی بیاہ کی تقریبات میں شرکت کر کے رات بھر گانا گاتے ہیں۔فی فنکار ایک شادی میں اس کام کے عوض 20سے30ہزار روپے کی کمائی کرتاہے۔ ایسے لوگوں کیساتھ کم سے کم 8لوگ جڑے رہتے ہیں جس میں میوزک سسٹم بھی شامل رہتا ہے۔شادیوں میں گانے بجانے کا کام مہندی رات کوہوتا ہے۔ راج میوزیکل گروپ پانپور کے سنگر سہیل جان نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اس کے گروپ نے آج تک قریب 500شادیوں کی تقریبات میں حصہ لیا ہے، اور کورونا سے قبل وہ شادیوں کے سیزن میں 3سے 4لاکھ روپے کی کمائی کرتا تھا، لیکن آج حالات ایسے ہیں کہ نہ کہیں سے کوئی بکنگ ملتی ہے اور نہ کوئی اس طرح کی محفل کیلئے دعوت دے رہا ہے ۔اس کا کہنا ہے کہ کورونا نے ان کے کاروبار کو مکمل طور پر چوپٹ کر دیا ہے ۔ گلوکار جاوید احمد نے بتایا کہ ان کا کافی نقصان کورونا نے کر دیا ہے۔ اس کے مطابق کورونا جہاں سب کیلئے آفت بن کر آیا وہیں ان کی روزی روٹی کے امکانات پر بھی پانی پھیر دیا ۔ اس کا کہنا تھا کہ سردیوں کے بعد انہیں یہ اُمید تھی کہ شادیوں کے سیزن میںوہ سال بھر کیلئے کمائی کریں گے لیکن ایسا ممکن نہیں ہورہا ہے۔کیونکہ وہ 6ماہ سے  ایک بھی تقریب میں شامل نہیں ہو سکے ہیں ۔ادھر بانڈی پورہ کے پری بل علاقے کے 27آر آر فوجی کیمپ میں اس وقت سنسنی کا ماحول پھیل گئی جب فوجی اہلکار اپنے ہی بندو ق سے نکلی گولی لگنے سے زخمی ہو گیا ۔ گولی لگنے کے بعد فوجی اہلکار کو علاج و معالجہ کیلئے سرینگر کے فوجی اسپتال منتقل کر دیا گیا ۔