بیروہ// بیروہ میں متعدد کالج طلبہ نے احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے الزم عائد کیا کہ ان دنوں جاری فرسٹ سمسٹر امتحانات میں بدھ کو پولئٹکل سائنس اور جیالوجی پرچے انتہائی بد خط تھے ، انکے بقول ان سوالناموں کا فونٹ سائز اس قدر چھوٹا تھا کہ جسے سمجھنے میں طلاب کو کافی دقتیں پیش آئی ۔امتحانات کے ختم ہوتے ہی گورنمنٹ ڈگری کالج طلاب نے احتجاجی مظاہرے کئے اور یونیورسٹی حکام پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے جان بوجھ کر اس سال ان سوالناموں کا فونٹ سائز کم رکھا تھا تاکہ انہیں پیسے کہ بچت ہو جائیں۔انکے بقول اگر چہ انہوں نے امتحانات کے دوران کا فی شکایات کی تاہم کسی نے انکی مدد نہیں کی۔واضح رہے کہ ان سوالناموں میں عموماََ چھ صفھات ہوا کرتے تھے تاہم اس سال نہ جانے کس بنا پر ان سوالناموں کو محض دو صفحات پر ہی محیط رکھا گیا تھا جس کی وجہ اس سال پولئٹکل سائنس اور جیالوجی پر چے انتہائی بد خط تھے کہ انہیں آسانی سے سمجھ پانا طلاب کے لئے انتہائی مشکل عمل رہا ۔ ڈاکٹر عبدالرشید خان جو کالیج میں کواڈنئٹرامتحانات مقرر کئے گئے ہےں، کا کہنا تھا کہ طلاب کی شکایت کے بعد انہوں نے شکایت کو صحیحپاتے ہوئے یونیورسٹی حکام سے رابطہ کرنے کی کافی کوشش کی تاہم انکا متعلقہ حکام سے رابطہ نہیں ہو پایا ۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ اسی طر ح کی شکایت اسلامک اسٹییذیز سبجیکٹ کے ضمن میں بھی بتائی جارہی ہے ۔ کنٹرولر امتحانات کشمیر یو نیورسٹی ڈاکٹر ایم وائی بٹ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایاکہ انہیں اس حوالے سے شکایت ملی ہیں ان شکایات کو صحیحقرار دیتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ اس ضمن میں مستقبل میں خیال رکھا جائے گا۔