واشنگٹن //امریکی خفیہ محکمہ کے سربراہ ڈان کوٹس کا کہنا ہے کہ آئندہ لوک سبھا الیکشن سے قبل ہندوستان میں فرقہ وارانہ تشدد ہونے کا امکان ہے۔ انہوں نے امریکی پارلیمنٹ میں اپنی ایک رپورٹ پیش کی ہے، جس یہ کہا گیا ہے "ہندوستان میں پارلیمانی الیکشن سے قبل اگروزیراعظم نریندرمودی کی پارٹی بی جے پی ہندوراشٹرپرزیادہ زورڈالتی ہے تو ہندوستان میں فرقہ وارانہ تشدد بھڑکنے کا بہت زیادہ امکان ہے"۔کوٹس نے امریکہ کے سینیٹ سلیکٹ کمیٹی آن انٹلی جینس میں عالمی خطروں پررپورٹ پیش کی۔ انہوں نے کہا "مودی کے دوراقتدارمیں بی جے پی کی پالیسیوں کے سبب کئی بی جے پی کے زیراقتدار ریاستوں میں فرقہ وارانہ تشدد پیدا ہوگیا ہے۔ ریاستوں کے لیڈرپارٹی کے ہندو راشٹرمہم کو چھوٹے موٹے تشدد بھڑکانے کے سگنل کے طورپردیکھ سکتے ہیں تاکہ اس سے حامی منسلک رہیں"۔خفیہ سربراہ نے مزید کہا "فرقہ وارانہ تشدد میں اضافہ کے سبب ہندوستانی مسلم خود کوالگ تھلگ محسوس کرسکتے ہیں اوراس سے ہندوستان میں اسلامی شدت پسند تنظیموں کواپنی جڑیں مضبوط کرنے کا موقع مل سکتاہے"۔ مودی حکومت کے پانچ سال کی مدت مکمل ہورہی ہے۔ کوٹس نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ مئی تک ہندوستان اورپاکستان کے تعلقات میں تناو میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ قومی خفیہ ڈائریکٹرڈان کوٹس نے خفیہ معاملوں کی سینیٹ سلیکٹ کمیٹی سے منگل کو کہا کہ خفیہ طبقے کے لئے الیکشن سیکورٹی ہمیشہ اہم رہی ہے اورآگے بھی بنی رہے گی۔کوٹس نے خفیہ معاملات پرپارلیمنٹ (سینیٹ) کی منتخب کمیٹی کے ارکان کوبتایا "پاکستان حامی دہشت گرد جماعتیں ہندوستان اورافغانستان اورامریکی مفادات کے خلاف حملوں کا منصوبہ بنانے اورانجام دینے کے لئے پاکستان میں اپنے پناہ گاہوں کا فائدہ اٹھانا جاری رکھیں گی۔
الیکشن سے قبل بھارت میں فرقہ وارانہ تشدد کا امکان
