سرینگر//حکومت نے جموں کشمیر کے پشتینی باشندے ہونے کی سند یافتہ لوگوں اور انکے اہل خانہ کیلئے نائب تحصیلداروں کو اقامتی اسناد اجراء کرنے کا اختیار دیدیا ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی جانب سے میٹنگ کے دوران محکمہ مال اور اوقاف کا جائزہ لینے کے دوران انہوں نے اس فیصلے کا اعلان کیا۔ میٹنگ میں صلاح کار فاروق خان،چیف سیکریٹری بی وی آر سبھرمنیم،پرنسپل سیکر یٹری مال،اور محکمہ رجسٹریشن کے انسپکٹر جنرل ڈاکٹر پون کوتوال کے علاوہ لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سیکریٹری نتیشور کمار، وقف جائیداد بورڈآف ڈائریکٹرس کے چیف ایگزیکٹو افسر مفتی محمد فرید الدین،کمشنر سروے اینڈ لینڈ ریکارڈس شہنواز بخاری اور محکمہ مال و اوقاف کے سنیئر افسران موجود تھے۔ میٹنگ کے دوران لیفٹیننٹ گورنر کو محکمہ مال کے ادارتی ڈھانچے اور امورات کی مفصل جانکاری فراہم کی گئی، انہیں جموں اور سرینگر میں اراضی بندوبست ریکاڑڈ کی سکیننگ کے پہلے مرحلے کے بارے میں جانکاری فراہم کی گئی۔انہوں نے اراضی ریکارڈ کی ڈیجیٹل ائزیشن عمل کی رفتار میں تیزی لانے پر زور دیتے ہوئے30ستمبر کی معیاد مقرر کی۔لیفٹیننٹ گورنر نے ڈیجیٹل انڈیا لینڈ ریکارڈس ماڈرنیزیشن پروگرام کے تحت آئندہ سال مئی کے آخر تک پیمائشی سروے کو بھی مکمل کرنے کی ہدایت دی۔ جموں کشمیر میں اقامتی اسناد کی اجرائی کے بارے میں پوچھتے ہوئے منوج سنہا نے30ستمبر تک تمام طویل عرصے سے زیر التواء اسناد کو اجراء کرنے کیلئے کہا۔انہوں نے اس کام میں تیزی لانے پر زور دیتے ہوئے اعلان کیا کہ جموں کشمیر کی پشتینی باشندے کی سند والے لوگوں اور ان کے اہل خانہ کو ترجیجی بنیادوں پر تحصیلداروں کے علاوہ نائب تحصیلدار اقامتی اسناد اجراء کریں۔