کولگام//اکہال کولگام میں چھبیس روزقبل اغواکی گئی لڑکی، شیرکشمیرمیڈیکل انسٹی چیوٹ صورہ میں زیرعلاج رہنے کے بعد فوت ہوئی اورسنیچر کواُسے آہوں اور سسکیوں کے بیچ سپرد خا ک کیاگیا جبکہ مقامی لوگوںنے زور دار احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے ملوثین کو سخت سزا دینے کی مانگ کی۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کی شام دیر گئے سکمز صورہ میں گزشتہ تقریباً چھبیس روز سے زیر علاج پانیواہ کولگام کی دوشیزہ زندگی کی جنگ ہار گئی جس کے بعد اس کی میت تمام قانونی لوازمات پوری کرنے کے بعد آخری رسومات ادا کرنے کیلئے لواحقین کے سپردکی گئی ۔ 21سالہ لڑکی کی لاش جب اُس کے آبائی گائوں پانیواہ پہنچائی گئی توہاں کہرام مچ گیا اور یہ خبر سنتے ہی سینکڑوں لوگ نہ صرف مقامی بلکہ اردگرد کی بستیوں سے ستم زدہ گھر کی طرف دوڑ پڑے۔ اس موقع پر سینکڑوں ں لوگ بستی کے وسط سے گزرنے والی سڑک پر دھرنے پر بیٹھ گئے اور احتجاجی مظاہروں کے بیچ اس واردات میں ملوث افراد کو سخت سے سخت سزا دینے کی مانگ کی۔ شام دیر گئے متوفی لڑکی کو آبائی قبرستان میں سپرد خاک کیاگیا۔ اس موقعہ پر لڑکی کے والدنے مطالبہ کیا کہ اس واقعہ میں ملوث افراد عبرتناک سزا دی جائے ۔ یاد رہے 31اکتوبر 2020کو کولگام کے اکہال علاقے میں لڑکی کی اغوا اور مبینہ اغواکاری کاایک واقعہ رونما ہوا تھا جس کے بعد پولیس نے ایک کیس درج کرکے دو افراد کو گرفتار کیا اور لڑکی کو زخمی حالت میں علاج و معالجہ کیلئے اسپتال میںداخل کیاگیاجبکہ لڑکی جمعہ کی شام دیر گئے سکمز صورہ میں 26روز تک زیر علاج رہنے کے بعد زندگی کی جنگ ہار گئی۔