اسیرانِ کشمیر کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ

 سرینگر//کشمیری اسیران کی غیر مشروط رہائی کے مطالبے کو لیکر شروع کی مہم بعنوان ’زندان کشمیر کو آزادکرو‘ کے تحت جمعہ کو مزاحمتی عہدیداران وکارکنا ن نے حیدر پورہ ،مائسمہ اور نوہٹہ میں احتجاجی دھرنے دئے ۔مشترکہ مزاحمتی قیادت کے احتجاجی پروگرام پر عمل پیرا ہوتے ہوئے حریت(گ) کے قائدین اور کارکنان جن میں امیرِ حمزہ شاہ، مولوی بشیر عرفانی، محمد یٰسین عطائی، خواجہ فردوس وانی، سید محمد شفیع، محمد مقبول ماگامی، شکور احمد شاہ، مبشر اقبال، ارشد احمد بٹ، سید امتیاز حیدر، رفیق احمد شاہ، عمران احمد بٹ، امتیاز احمد شاہ، محمد شفیع میر، عبدالحمید اِلٰہی اور سجاد احمد لون کے علاوہ لوگوں کی بڑی تعداد نے نماز جمعہ کے بعد حیدر پورہ میں احتجاج کیا ۔ادھرمہم کی پیروی میں نماز جمعہ کے بعد مرکزی جامع مسجد سرینگر کے باہر جموںوکشمیر اور بھارت کی مختلف ریاستوں میں مقید ہزاروں کشمیری سیاسی نظر بندوں کی حالت زار اور ان کے ساتھ روا رکھے جارہے غیر انسانی سلوک کیخلاف صدائے احتجاج بلند کیاگیا اور ان کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ دہرایا گیا ۔احتجاج میں بڑی تعداد میں حریت کارکنوں کے علاوہ مشتاق احمد صوفی، فاروق احمد سوداگر، محمد یوسف بٹ، محمد صدیق ہزار، ساحل احمد وار، اور دوسرے لوگوں نے شرکت کی۔مشترکہ مزاحمتی قیادت کی کال پر لبیک کرتے ہوئے لبریشن فرنٹ کے قائدین نور محمد کلوال، شیخ عبدالرشید، پروفیسر جاوید، غلام محمد ڈار، محمد حنیف اور امتیاز احمد وغیرہ نے زندگی کے دوسرے کئی شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے ہمراہ مدینہ چوک سے بڈشاہ چوک کی جانب مارچ کیا جہاں پر ایک پرامن احتجاجی دھرنا بھی دیا گیا جس سے مختلف قائدین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کورٹ بلوال جیل میں مقید کشمیریوں کی حالت زار انتہائی تشویش ناک ہوگئی ہے۔ مقررین نے عالمی ریڈ کراس کمیٹی اور دوسرے انسانی حقوق اداروں سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے میں فوری مدخلت کریں اور کشمیری اسیروں کی زندگیاں بچانے کی سعی کریں۔