سرینگر //گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر سے منسلک 8بڑے اسپتالوں میں ادویات کی قلت سے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ صدر اسپتال سرینگر ، بون اینڈ جوائنٹ برزلہ اور سی ڈی اسپتال سرینگر میں سرینج، اینٹی بائیوٹک اور دیگر ادویات بازار سے خریدنا پڑ رہی ہیں ۔ ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ اسپتالوں کے منتظمین مریضوں کو فنڈس کی کمی کا بہانہ بناکر ادویات بازار سے خریدنے پر مجبور کررہے ہیں۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ صدر اسپتال ، بون اینڈ جوائنٹ ، سی ڈی اسپتال اور جی ایم سی سرینگر سے منسلک اسپتالوں میں ادویات کیلئے مارچ 2018میں ضروریات کی فہرست بھیجی گئی تھی جن میں سرینج، اینٹی بائیوٹک اور دیگر ادویات شامل ہیں مگر 5ماہ کا عرصہ گزر جانے کے باوجود بھی ضروری ادویات یا سامان فراہم نہیں کیا گیا ۔ذرائع نے بتایا کہ بون اینڈ جوائنٹ اسپتال نے Amakicinکی 30ہزار شیشیاں، اینٹی بائیو ٹک Cefextraxoneکی1500، Neugetamineکی 2ہزار شیشیوں، 2لاکھ سریج، ایک لاکھ ڈرپ سیٹ، Heparinاور دیگر ادویات اور ضروری ساز و سامان کیلئے مارچ 2018میں کارپوریشن کو درخواست بھیجی تھی لیکن ابھی تک کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا۔بون اینڈ جوائنٹ اسپتال کو ادویات سپلائی کرنے کیلئے کارپوریشن کو 1کروڑ45لاکھ روپے فراہم کئے گئے تھے لیکن 8ماہ کا عرصہ گذر چکا ہے اور 75لاکھ روپے کی ادویات اور ضروری سامان ابھی بھی فراہم نہیں کیا گیا ہے۔جی ایم سی سرینگر سے منسلک اسپتالوں میں ادویات کی قلت پر بات کرتے ہوئے پرنسپل گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر ڈاکٹر سامیہ رشید نے کہا کہ ادویات کی کمی ہر اسپتال میں ہے کیونکہ میڈیکل کارپوریشن ہمیں ادویات فراہم نہیں کررہی ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ مشکل سے ہم ان سے این او سی حاصل کررہے ہیں اور جس دوائی کی این او سی حاصل ہوتی ہے وہ ہم بازار سے خرید رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ابھی ادویات دستیاب ہیں لیکن قلت کارپوریشن کی سست رفتاری کی وجہ سے ہورہی ہے۔