شوکت حمید
سرینگر //سمبلی میں کل پانچویں اور آخری روز بھی پی ڈی پی، پیپلز کانفرنس اور عوامی اتحاد پارٹی اور بی جے پی اراکین کے درمیان ہاتھا پائی کے باعث ہائوس میں افراتفری کے مناظر دیکھے گئے ۔اسمبلی میں جمعہ کی صبح جوں ہی کارروائی شروع ہوئی تو بی جے پی اراکین نے خصوصی اختیارات کے متعلق منظور قرار داد کے خلاف ہنگامہ آرائی شروع کی۔ بی جے پی کے قانون سازوں نے بیٹھنے سے انکار کر دیا اور ایوان کے بیچ میں گھسنے کی کوشش کی جس کے بعد سپیکر نے مارشلوں کو ہدایت جاری کی کہ وہ ہنگامہ کرنے والوں کو باہر نکال دیں۔نیشنل کانفرنس ممبر اسمبلی جاوید بیگ کی تقریر کے درمیان بی جے قانون ساز ممبران نے’علیحدگی پسند ہائے ہائے وغیرہ جیسے نعرے لگائے ۔اس دوران سجاد لون نے اپنی قرار داد جس کو گذشتہ روز اسمبلی میں پیش کیا گیا، کی کاپی کی نمائش کی۔جب بی جے پی اراکین نے احتجاج جاری رکھا اور ایوان کے ویل میں ہنگامہ آرائی کرنے کی کوشش کی تو سپیکر نے انہیں باہر نکالنے کا حکم دیا۔اس حکم پر مارشلوںنے بی جے پی کے اکثر اراکین کو باہر نکال دیا جبکہ پارٹی کے باقی اراکین نے واک آئوٹ کیا۔اس دوران ممبر اسمبلی لنگیٹ خورشید احمد شیخ کو بھی کچھ دیر تک ایوان بدر کیا گیا تاہم بعد میں دیگر ممبران کی استدعا پر انہیں واپس آنے کی اجازت دی گئی ۔ اگرچہ اپنی تقریر کے دوران ممبر اسمبلی کولگام محمد یوسف تاریگامی نے سپیکر سے درخواست کی تھی کہ تمام بی جے پی ممبران کو ایوان میں واپس بلایا جائے تاہم سپیکر نے کہا کہ بی جے پی ممبران اسمبلی نے واک آوٹ کیا اور انہیں واپس نہیں بلایا جا سکتا ۔