اسمبلی الیکشن نہیں لڑونگا پارلیمانی فیصلہ ناقابل واپسی نہیں :عمر

 عظمیٰ نیوز سروس

سرینگر// نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ آئندہ یونین ٹیریٹری (یو ٹی) کے اسمبلی انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے۔ انڈین ایکسپریس کے ساتھ ایک خصوی انٹرویو میں عمر عبداللہ نے کہا “میں ایک طاقتور ریاست کا وزیرِ اعلیٰ رہا ہوں، میں اپنے آپ کو ایسی پوزیشن میں نہیں دیکھ سکتا جہاں مجھے اپنے چپراسی کو منتخب کرنے کے لیے لیفٹیننٹ گورنر کو کہنا پڑے، ایل جی کے فون موصول کرنے اور فائل پر دستخط کرنے کا انتظار نہیں کر سکتا”۔ اْنہوں نے زور دے کر کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کوئی ناقابل واپسی تبدیلی نہیں ہے اور مستقبل کی پارلیمنٹ اس پر نظر ثانی کر سکتی ہے۔ انہوں نے عوام کی شمولیت کے بغیر اثاثے فروخت کرنے پر موجودہ انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا اور مقامی ملازمتوں اور زمین کے تحفظ کی کمی کو اجاگر کیا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جب ان کی پارٹی انتخابات میں سرگرمی سے حصہ لے گی، اقتصادی اور ملازمت سے متعلق مسائل پر توجہ مرکوز کرنا انتہائی ضروری ہو گا۔ عبداللہ نے دلیل دی کہ منسوخی اور اس کے نتیجے میں ہونے والی تبدیلیاں، جیسے اراضی قوانین اور ڈومیسائل قوانین، کا مقصد جموں و کشمیر کی الگ شناخت کو ختم کرنا تھا۔ عبداللہ نے ووٹروں پر زور دیا کہ وہ اپنے ووٹوں کو بکھرنے نہ دیں۔