سرینگر // پارلیمانی انتخابات کیلئے ڈیوٹی پر مامور ہونے سے قبل ہی اساتذہ کو اپنی ڈگری اور ویری فکیشن اسناد جمع کرنے کا فرمان جاری ہوا ہے ۔اساتذہ کے ایک وفد نے کشمیر عظمیٰ کو بنایا کہ ایس ایس اے اساتذہ کو گریڈ 2 ٹیچر تعینات کیا جارہا ہے اور یہ سلسلہ پچھلے ایک ماہ سے جاری ہے۔ اس کیلئے جہاں پہلے سے ہی اساتذہ کالجوں اور یونیوسٹوں میں دردر کی ٹھوکریں کھا کر کبھی ڈگری تو کبھی وریفکیشن ساٹیفکیٹ بنوا رہے ہیں وہیں اب محکمہ ایجوکیشن نے اُن سے قلیل وقت کے اندر اندر Bonafide ساٹیفکیٹ مانگی ہے ۔ ایک استاد کا کہنا ہے کہ ہمارے کچھ ایک اساتذہ تعیناتی کے وقت 10.2تھے اور انہوں نے تعیناتی کے بعد گریجوکیشن اور پوسٹ گریجویشن کی اور اب جن اساتذہ نے گریجویشن اور پوسٹ گریجویشن مکمل کی ہے اُن سے bonafideساٹیفکیٹ مانگی جا رہی ہے اور وہ بھی اس مرحلے پر جب اسکول کھل چکے ہیں اور پارلیمانی انتخابات کی عمل آوری کیلئے اساتذہ کو ٹریننگ بھی دی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ انتخابات میں ٹریننگ اور بونی فائیڈ ساٹیفکیٹ ایک ساتھ بنانا اُن کیلئے ممکن نہیں ہے ۔گریز ،کرناہ ، کیرن ،مژھل اور اوڑی کے ایس ایس اے اساتذہ کا کہنا ہے کہ اُن کیلئے یہ ساٹیفکیٹ وقت پر بنانا انتہائی مشکل ہے کیونکہ سب ہی استاد وہ دور دراز علاقوں سے سرینگر اور وادی کے دیگر کالجوں میں سکولوں کو بند کر کے نہیں پہنچ سکتے ہیں ۔فرید احمد نامی ایک ایس ایس اے استاد کا کہنا ہے کہ جن اساتذہ نے رہبر تعلیم تعینات ہونے سے پہلے گریجوکیشن مکمل کی تھی اور کاغذات بھی محکمہ کو فراہم کئے تھے اُن کو بھی اپرول ابھی تک نہیں دیا گیا ہے اور ایسے میں یہ اساتذہ بے حد پریشانی میں مبتلا ہیں اور آج بھی سرینگر اور صدر مقامات پر در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں ۔ نصرت جبین نامی ایک استانی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ سال 2010میں وہ وومن کالج ایم اے روڑ میں آئیں جس کے بعد اُس نے 2013میں گریجویشن کی اب وہ کالج انتظامیہ کے پاس گئی تھی کہ اُس کو بونیفائڈ ساٹیفکیٹ دیں تاکہ وہ یونیورسٹی سے اُس کی ویریفکیشن حاصل کر کے محکمہ کو پیش کریں۔ لیکن کالج انتظامیہ کا کہنا تھا کہ سال2014میں آئے تباہ کن سیلاب میں وہ سارا ریکارڈ ہی تباہ ہو گیا جس میں طلاب کی حاضری درج تھی ۔کشمیر عظمیٰ نے اس حوالے سے جب ڈائریکٹر سکول ایجوکیشن کشمیر محمد یونس ملک سے بات کی تو انہوں نے سنیچر کو اساتذہ کے دو وفود اُن سے ملاقی ہوئے اور انہوں نے اپنی مشکلات اُن کے سامنے رکھیں ۔انہوں نے یقین دلایا کہ اُس پر پھر سے نظر ثانی کی جائے گی اور دیکھا جائے گا کہ اس پروسس کو کس طرح سے ممکن بنایا جا سکے تاکہ اساتذہ کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔انہوں نے کہا کہ محکمہ ایجوکیشن کی جانب سے جو بھی مدد ایسے اساتذہ کو چاہئے وہ کرنے کیلئے تیار ہیں ۔
اساتذہ کو اپنی ڈگری اور ویر فکیشن اسناد جمع کرانے کا فرمان جاری
