بانہال //ضلع ادہمپور کے تحصیل رام نگر کے گورڈی علاقے میں اپر برمین گائوں میں اس وقت ایک المناک حادثہ رونما ہوا جب پیر اور منگل کی درمیانی شب نزدیکی پہاڑ ی سے پتھر کھسکنے لگے اور بھاری ملبہ پہاڑی کے دامن میں واقع راج سنگھ کے مکان پر گرا ، جس سے مکان زمین بوس ہوگیا۔جس وقت یہ حادثہ پیش آیا اس وقت رہائشی مکان میںمالک مکان اپنی اہلیہ، تینوں بیٹیوں اور ایک بیٹے سمیت سوئے ہوئے تھے۔ رہائشی مکان مکمل طور پر ملبے کے نیچے دب گیا جس کے نتیجے میںمکان میں موجود ماں اپنے چار بچوں سمیت لقمہ اجل بن گئی جبکہ مالک مکان شدید طور پر زخمی ہوکر بچ گیا۔بدنصیب راج سنگھ ہسپتال میں زیر علاج ہے۔ چٹان کے ملبے کے نیچے اسکی اہلیہ شاردا دیوی ، تین بیٹیاں آرتی دیوی ، آنو دیوی ، سونی دیوی اور بیٹا پون سنگھ موقعہ پر ہی مارے گئے۔ جن کی لاشیں بعد میں ملبے کے نیچے نکالی گئیں۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پورے علاقہ میں خوف دہشت کی لہر دوڑ گئی اور لوگ جائے واردات کی جانب دوڑ نے لگے اور پولیس اور ضلع انتظامیہ کو اطلاع دی گئی۔ را ت کے دوران ہی پولیس ، محکمہ صحت کے اہلکار اور مقامی لوگ بچا ئو کارروائیوں میں جٹ گئے جس دوران مکان کے ملبے سے لاشیں نکالیں گئیں۔ ضلع مجسٹریٹ ادھم پور ڈاکٹر پیوش سنگلہ نے متاثرہ کے حق میں 20 لاکھ روپے کے ایکس گریشیا ریلیف کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے جائے واردات پر پہنچ کر بتایا: 'یہ بہت ہی مایوس کن سانحہ ہے جو بلاک گوڑی کے ایک دور دراز علاقے میں پیش آیا ، جس میں ایک مکان بھاری بھرکم پتھر کی زد میں آنے سے ایک ہی کنبے کے پانچ افراد کی موت واقع ہوئی ہے جبکہ کنبے کا سربراہ زخمی ہوا۔ادھر منگل کے روز جموں سرینگر شاہراہ پر رامسو کے ہنگنی علاقے میں ایک تازہ پسی گر آئی جس کی وجہ سے شاہراہ پر کئی روز بعد وادی کشمیر سے جموں جانے والا ٹریفک کم از کم پانچ گھنٹوں تک ٹھپ رہا تاہم اسے شام کے وقت بحال کیا گیا۔ منگل دن کے قریب ایک بجے رامسو کے ہنگنی علاقے میں ایک بڑی پسی شاہراہ پر گر آئی تاہم خوش قسمتی سے اسوقت مسافر گاڑیاں کچھ فاصلے پر تھیں اور کوئی حادثہ پیش آنے سے ٹل گیا۔ڈی ایس پی ٹریفک ہائی وے بانہال شمشیر سنگھ نے کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ قریب پانچ گھنٹوں تک بند رہنے کے بعد شاہراہِ کو پیر کی شام پانچ بجے یکطرفہ ٹریفک کے قابل بنایا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ وقفے وقفے سے پتھر بھی گر رہے ہیں اور ایک ایک کرکے گاڑیوں کو بھی نکالا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہنگنی کے متاثرہ مقام کو دو طرفہ ٹریفک کے قابل بنانے میں مزید چند گھنٹوں کا وقت درکار ہے تاکہ ٹنل کے آر پار جموں جانے والی مزید تین ہزار مال اور مسافر گاڑیوں کو منگل کی رات دیر تک بغیر کسی پریشانی کے نکالا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ پیر کی رات سے منگل کی دوپہر تک شاہراہِ کے بند ہونے سے پہلے تک تین ہزار سے زائد ٹرکوں نے وادی کشمیر سے جموں کا رخ کیا تھا جبکہ مخالف سمت میں بھی سینکڑوں مسافر گاڑیوں کو ریلوے سٹیشن بانہال اور ضروری اشیاء سے لدھے لائیو سٹاک ٹرکوں کو بھی جواہر ٹنل پار کرایا گیا ہے۔ ادھر شام دیر گئے بھاری پسی گر آنے سے شاہراہ ٹریفک کیلئے بند کر دی گئی۔
۔11سے13مارچ تک بارشوں اوربرفباری کا امکان
سرینگر//محکمہ موسمیات نے 11سے 13مارچ تک جموںو کشمیر اور لداخ میں دوردور تک بارشوں اور ہلکی برفباری کی پیش گوئی کی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق11مارچ سے مغربی ہوائیں جموںوکشمیر میں داخل ہوگئی ہیں اور آج سے ان کا اثر شروع ہوجائیگا۔ محکمہ موسمیات نے بتایا کہ 11اور 12مارچ کو ہمالیائی خطے میں موسم خراب رہے گا اور اس دوران جموں کشمیر اور لداخ کے میدانی علاقوں میں موسم کی خرابی کا زیادہ اثر 12اور 13مارچ کو رہے گا۔اس دوران کہیں کہیں بارشیں اور پہاڑی علاقوں میں برفباری کا امکان ہے۔ انہوںنے کہاکہ موسلا دھار بارشوں کے دوران تیز ہوائیں بھی چلیں گی۔