ادویہ کمپنیوں اور صدر اسپتال عہدیداران کے درمیان سازباز

سرینگر //ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کشمیر نے صدر اسپتال سرینگر میں قائم ڈرگ کونٹر سے مریضوں کوزائد المعیاد ادویات فروخت کئے جانے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا ہے کہ یہ ایک افسوسناک خبر ہے کہ زائدالمعیاد ادویات مریضوں کو دی جارہی تھیں۔انہوں نے کہا کہ پولیس کے مطابق سی ٹی سکین کیلئے استعمال کی جانے والی یہ دوائی ڈاکٹروں کو مریضوں کی طبی صورتحال کے بارے میں پتہ چلتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوائی سے اصل لیبل اٹھاکر دوسری لیبل چسپاں کی گئی تھی تاہم بار کوڈ سے معلوم ہوا ہے کہ دوائی زائد المیاد ہے اور اسکی معیاد ختم ہونے کی تاریخ کو تبدیل کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر نثار نے بتایا کہ دوائی بنانے والی کمپنی کی جانب سے دوائی کی ایک معیاد مقرر کرکے رکھی ہوتی ہے اور جس تاریخ کی معیاد مقرر کی گئی ہوتی ہے تب تک ادویات بہترین طریقے سے کام کرتے ہیں اور معیاد ختم ہونے کے ساتھ کی دوائیاں کام کرنا چھوڑ دیتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں معلوم نہیں ہے کہ یہ ادویات کتنے مریضوں کو دی گئی ہے اور نہ ہمیں معلوم ہے کہ کتنے مریضوں کی اس دوائی سے موت واقع ہوئی ہے مگر افسوس کا مقام ہے کہ ہم ان اموات کو بیماریوں کے ساتھ جوڑ دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسپتال میں مریضوں کو زائد المیاد ادویات فروخت کرنے کا سلسلہ پچھلے  کافی عرصہ سے جاری تھا مگر اس حوالے سے کوئی بھی شکایت نہیں کررہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ دواساز کمپنیوں اور صدر اسپتال سرینگر کے اعلیٰ عہدادروںکے  بیچ ساز باز ہے جو اسپتال میں ادویات فراہم کررہے ہیں۔ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا ہے کہ  اس سکینڈل میں شامل افراد کے خلاف تحقیقات کرکے ذمہ داران کو سخت سے سخت سزا دی جانی چاہئے۔