سمت بھارگو
راجوری//راجوری کے مرکزی قصبے اورملحقہ علاقوں میں پبلک ٹرانسپورٹ کی لائف لائن سمجھے جانے والے آٹو رکشہ چلانے والے ڈرائیور بنیادی سہولیات کی قلت کی وجہ سے پریشان ہیں وہائیں مقامی باشندوں نے آٹو رکشا کے نظام میں بہتری لانے کے لئے وقف آٹو اسٹینڈز کا مطالبہ کیا ہے۔جواہر نگر کی ایک خاتون شاردا کماری نے کہا کہ راجوری شہر کے تمام راستوں پر پبلک ٹرانسپورٹ کا بنیادی نظام آٹو رکشہ ہے جو قصبے میں نوے فیصد سے زیادہ مسافروں کی نقل و حرکت کا باعث ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے کیلئے آٹو رکشا استعمال کرتے ہیں تاہم ان مسافروں میں طلباء کی ایک بڑی تعداد مذکورہ چھوٹی گاڑیوں کی مدد سے ایک جگہ سے دوسری جگہ کا سفر طے کرتے ہیں ۔راجوری قصبہ کے ایک اور مقامی باشندے محمد قیوم نے کہا کہ قصبے میں آٹو رکشوں کی نقل و حرکت کو مضبوط بنانا نظام کا ایک اہم حصہ ہے کیونکہ یہ نظام مسافروں نے نقل و حرکت سے جڑا ہو ہے ۔انہوں نے کہا کہ راجوری شہر میں کوئی مخصوص آٹو اسٹینڈ نہیں ہے اور نہ ہی ان کے پاس نقل و حرکت کا کوئی مخصوص راستہ ہے جبکہ پولیس کی طرف سے اچانک پابندیاں آٹو رکشا کی ہموار نقل و حرکت میں ایک اور رکاوٹ ہے۔شہر میں خاص طور پر کھنڈلی راجوری روٹ، سلانی تا ہسپتال روٹ، سلانی منڈی روٹ اورہسپتال بس اسٹینڈ روٹ پر مخصوص آٹو اسٹینڈز ہونے چاہئیں تاکہ مسافر آٹو رکشا میں سوار ہونے کیلئے ایک خاص جگہ پر انتظارکرسکیں ۔مقامی لوگوں نے کہا کہ موٹر وہیکل ڈپارٹمنٹ کو شہر میں آٹو رکشا کی نقل و حرکت اور ڈرائیوروں اور مسافروں دونوں کی سہولت کے لئے ایک پالیسی وضع کرنی چاہیے۔آٹو رکشاؤں کے ڈرائیوروں نے بھی بنیادی سہولیات سے محروم اور اپنی نقل و حرکت کیلئے سخت حالات کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ اس سے ان کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں ۔آٹو رکشا ڈرائیور رتن لال نے کہاکہ ہماری گاڑیوں کیلئے کوئی مناسب آٹو اسٹینڈ نہیں ہے اور ہمیں مناسب پوائنٹس کے بغیر کسی راستے پر جانا پڑتا ہے اور نہ ہی ہمارے لئے کوئی موومنٹ چارٹ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ آٹو رکشا راجوری قصبے میں زیادہ تر مسافروں کو لے جاتے ہیں لیکن انہیں اتنی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے کہ مسافروں کے سوار ہونے کے لئے کسی سڑک پر اپنی گاڑیاں کھڑی کرنے کی بھی اجازت نہیں ہے۔ایک دور ڈرائیور ستیش چندر نے بتایا کہ ’’ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ہماری نقل و حرکت اور دیگر بنیادی سہولیات کے علاوہ پارکنگ کیلئے ایک مناسب پالیسی بنائے۔موٹر وہیکل ڈپارٹمنٹ کے حکام سے اس معاملے میں ان کے ورژن کیلئے رابطہ نہیں ہو سکا۔