اننت ناگ //جنوبی قصبہ بجہباڑہ کے آرونی علاقے میں فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان ہونے والی جھڑپ کے حوالے سے ڈی آئی جی جنوبی کشمیر ایس پی پانی نے ایک پُر ہجوم پریس کانفرنس میں لشکر طیبہ کے کمانڈر جُنید مٹو عادل اور نصیر کی ہلاکت کو بڑی کامیابی قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ جنید جوکہ لشکر طیبہ کا سرگرم کمانڈر تھاپویس کو کئی کیسوں اور حملوں میں مطلوب تھا ۔انہوں نے کہا کہ ایک مصدقہ اطلاع ملنے پر پولیس ،1 ۱ ٓر آر اور 90 بٹالین سی آر پی ایف نے آرونی نامی گائوں کو محاصرہ میں لے کر جنگجووں کے خلاف آپریشنشروع کیا ۔ جس کے دوران تصادم شروع ہوا جو کئی گھنٹوں تک چلا ۔اس کارروائی میںتینوں جنگجوں کو مارا گیا جبکہ اس واقعے میں 2عام شہری بھی جاں بحق ہوئے ۔ کل شام اچھہ بل میں پولیس پارٹی پر کئے گئے حملے کے حوالے سے ڈی آئی جی نے کہاکہ یہ دکھ کی بات ہے کہ اس حملے میں ایس ایچ او سمیت6 پولیس اہلکار مارے گئے ۔انہوں اس بات کا اعتراف کیا کہ اس حملے میں لشکر طیبہ سے وابستہ مطلوب جنگجو بشیر لشکر گروپ کا ہاتھ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے اس حملے کے حوالے سے تحقیقات شروع کر دی ہے۔