سرینگر// جموں میونسپل کارپوریشن کے سابق کمشنر کی کروڑوں روپے کی جائیداد انسداد کورپشن ادارے’’اینٹی کورپشن بیورو‘‘ نے منسلک کرتے ہوئے سٹیٹ فارسٹ کارپوریشن کے ایک سابق بلاک منیجر کی گرفتاری عمل میں لائی۔اینٹی کورپشن بیورو نے جموں مونسپل کارپوریشن کے سابق کمشنر اور سٹیٹ فارسٹ کورپوریشن کے سابق بلاک منیجر کی کروڑوں روپے کے املاک کو منسلک کیا۔اے سی بی کا کہنا ہے کہ اس معاملے کی تحقیقات بیورو نے کی اور سٹیٹ فارسٹ کارپوریشن کے بلاک منیجر کے معاملے میں ایک کیس زیر نمبر 03/2020 زیر دفعات13شق(ٍ1)،انسداد کورپشن ایکٹ مجریہ1988 دفعہ13کی شق2 کے تحت درج کی گئی،جبکہ دوران تحقیقات یہ بات سامنے آئے کہ مذکورہ آفسر نے مبینہ طور پر ان کے معلوم ذرائع آمدنی کے برعکس کافی بڑی غیر منقولہ جائیداد کو جمع کیا۔بیورو کا کہنا ہے کہ خانقاہ معلیٰ سوپور کے رہائشی فی الوقت شمس آباد سرینگر میں زیر آبااد ہے،اور جموں اور سرینگر میں سپیشل جج بارہمولہ کی عدالت سے وارنٹ حاصل کرنے کے بعد انٹی کورپشن بیورو کے عملے کی جانب سے تلاشیوں کے دوران قابل اعتراض دستاویزات سے انکی کئی ایک جائیداد کے بارے میں معلومات حاصل ہوئی۔ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ افسر کا طرز حیات بھی شاہی طرز کا پایا گیا،اور انکی آمدنی سے میل نہیں کھاتا۔’’اے سی بی‘‘ کا کہنا ہے کہ مذکورہ افسر کی گرفتاری عمل میں لائی گئی اور پٹن بارہمولہ میں9کنال اراضی جس کی قیمت87لاکھ روپے ہیں،اور7مرلہ اراضی جس پر ڈھانچہ بھی کھڑا ہے اور اس کی قیمت20لاکھ روپے ہے کو انٹی کورپشن بیورو نے منسلک کیا۔ بیورو کا کہنا ہے کہ اسی طرح کے ایک اور کیس میں جموں میونسپل کارپوریشن کے سابق کمشنر کے بارے میں معلوم ہوا کہ انہوں نے کروڑوں روپے کی منقولہ و غیر منقولہ جائیداد اپنے اور اپنے کنبے کے افراد کے نام پرجمع کی ہے۔ بیورو کا کہنا ہے کہ یہ جائیداد انہوں نے اپنی نوکری کے دوران غیر قانونی طریقے سے جمع کی ہے اور یہ معلوم آمدنی کے ذرائع کے برعکس ہے۔’’ اے سی بی ‘‘کا کہنا ہے کہ مذکورہ افسر سیکریٹری کے طور پر دسمبر2016میںسبکدوش ہوئے۔بیورو کا کہنا ہے کہ یہ بات سامنے آئی کہ یہ جائیداد انہوں نے دوران سرکاری افسر کے جمع کی ہے،جب وہ ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ، سپیشل سیکریٹری شہری ترقی و مکانات،کمشنر میونسپل کارپوریشن جموں،وائس چیئرمین جموں ڈیولپمنٹ اتھارٹی، ڈائریکٹر اربن لوکل باڈئز جموں اور سیکریٹری محکمہ دیہی ترقی کے دوران جمع کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے ایک کیس زیر نمبر27/2019 درج کیا گیا اور3پلاٹ،جن کی قیمت ایک کروڑ50لاکھ روپے کے قریب ہے،کو انٹی کورپشن بیورو نے منسلک کیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں کیسوں میں مزید تحقیقات جاری ہے۔