عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلی غلام نبی آزاد اننت ناگ-راجوری حلقہ سے لوک سبھا الیکشن لڑیں گے۔ ان کی پارٹی ڈی پی اے پی کے خزانچی اور سابق وزیر تاج محی الدین نے پریس کانفرنس میں کہاکہ پارٹی نے غلام نبی آزاد کو اننت ناگ راجوری نشست کے لئے امیدوار نامزد کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ لوک سبھا انتخابات میں ڈیموکریٹک پروگریسیو آزاد پارٹی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔ تاج نے نامہ نگاروں کو بتایا، آج ڈی پی اے پی کی کور کمیٹی کی میٹنگ ہوئی اور ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ(پارٹی صدر)غلام نبی آزاد اننت ناگ-راجوری سیٹ سے الیکشن لڑیں گے۔2014 میں ادھم پور حلقہ سے بی جے پی لیڈر جتیندر سنگھ سے ہارنے کے بعد آزاد کے لیے یہ پہلا لوک سبھا الیکشن ہوگا۔الطاف بخاری کی اپنی پارٹی کے ساتھ اتحاد کے امکان پر محی الدین نے کہا کہ اس محاذ پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔انہوں نے کہا”ہمارے پاس وقت کی کمی ہے اور بات چیت میں زیادہ پیش رفت نہیں ہوئی، اس لیے بہتر ہے کہ وہ اپنا کام کریں اور ہم اپنا کریں، وہ کسی بھی صورت میں اننت ناگ سیٹ میں دلچسپی نہیں رکھتے تھے‘‘۔محی الدین نے کہا کہ کشمیر میں لوک سبھا کی دیگر نشستوں کے امیدواروں کا فیصلہ وقت پر کیا جائے گا۔ ابھی تک صر ف دو پارٹیوں نے اننت ناگ_ راجوری سیٹ سے اپنے امیدواروں کا اعلان کیا ہے۔پیر کے روز نیشنل کانفرنس نے سابق وزیر میاں الطاف کو امیدوار نامزد کیا۔آزاد نے 2022 میں کانگریس چھوڑ دی، پارٹی کے ساتھ اپنی پانچ دہائیوں کی رفاقت کو ختم کیا، اور اپنی سیاسی تنظیم ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی (DPAP) کی بنیاد رکھی۔
تاریگامی
سی پی آئی (ایم) کے سینئر رہنما محمد یوسف تاریگامی نے منگل کو کہا کہ ان کی پارٹی ووٹوں کو مستحکم کرنے کیلئے لوک سبھا سیٹوں پر انتخاب نہیں لڑے گی”۔ انہوں نے لوک سبھا انتخابات کے لئے سیٹوں کی تقسیم پر پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن (PAGD) حلقوں کے اندر مبینہ تنازعے کو یہ کہتے ہوئے کم کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ یہ انتخابی اتحاد نہیں ہے اور ہر حلقہ کے اپنے سیاسی مفادات ہیں۔ تاریگامی نے بتایا،”ہم براہ راست (جموں و کشمیر میں لوک سبھا انتخابات) نہیں لڑیں گے۔ آج کے دور میں ہمارا سیاسی طریقہ بی جے پی کو شکست دینا، انہیں حکومت بنانے سے روکنا ہے۔ انہوں نے پہلے ہی جموں اور کشمیر کو بہت نقصان پہنچایا ہے” ۔ اُنہوں نے کہا، “ہم دوسری سیاسی جماعتوں سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ووٹ تقسیم نہ ہوں۔