سرینگر// مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی شاہ گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے این آئی اے چھاپوں اور تلاشیاں،کشمیر کے اطراف و اکناف میں جاری پیر و جوان کی گرفتاریاں اور جموں کشمیر میں نافذ موروثی اسٹیٹ سبجیکٹ قانون کو 35 اے ،جس کی شنوائی بھارتی سپریم کورٹ میں ہورہی ہے، کو ختم کرنے کی لگاتار دھمکیوں کیخلاف27اور 28فروری بدھ اور جمعرات مکمل اور ہمہ گیر احتجاجی ہڑتال کرنے کی اپیل کی ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ میر واعظ عمر فاروق، محمد یاسین ملک ، محمد اشرف صحرائی، شبیر احمد شاہ، گیلانی کے بیٹے نسیم گیلانی اور ظفر اکبر بٹ کے گھروں پرچھاپے ڈالے گئے۔ مکمل اور ہمہ گیر کشمیر بندھ کا اعلان کرتے ہوئے مشترکہ مزاحمتی قائدین نے کہا ہے کہ بھارت کے اجتماعی ضمیر جس کو بھارتی حکمران میڈیا چینلوں کے ذریعے الجھانے میں مصروف ہیں، کو مطمئن کرنے کیلئے بھارتی ریاست نے کشمیری قوم و ملت کے خلاف ایک جنگ چھیڑ رکھی ہے اور یہ سبھی اقدامات اسی مہم جوئی کا ایک حصہ ہیں۔مشترکہ قائدین نے کہا کہ دروازہ کھٹکھٹائے بنا گھروں کے اندر گھس کرچادر اور چار دیواری پامال کرکے، گھروں کو تہس نہس اور توڑ پھوڑ کا شکا بناکرنیز گھروں میں مقیم مردوزن کو خوف زدہ کیا گیا۔مزاحمتی قائدین نے کہا ہے کہ آج ہماری زندگیاں ،ہمارا قومی و ملی وجود، ہمارا تشخص، ہماری مزاحمت سبھی کچھ سخت خطرات سے دوچار ہے اور بحیثیت ایک قوم و ملت ہمارا فریضہ ہے کہ ہم ہوشیار رہیں اور اس بھارتی ہڑبھونگ اور ظلم کے خلاف صف آرا ہونے اور اس کے خلاف ایک منظم عوامی ایجی ٹیشن بپا کرنے کیلئے ہمہ تن تیار رہیں۔