نئی دہلی//دہلی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسوڈیا کو اس وقت شدید جھٹکا لگا جب دہلی ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت عرضی کو خارج کر دیا۔ منیش سسودیا نے دہلی ہائی کورٹ سے 6 ہفتے کی عبوری ضمانت کا مطالبہ کیا تھا، جس کو ہائی کورٹ نے خارج کر دیا ہے۔
عدالت نے کہا کہ منیش سسودیا جس عہدہ پر رہ چکے ہیں، اس سے اس بات کا اندیشہ بنا رہتا ہے کہ وہ گواہوں اور ثبوتوں کو متاثر کر سکتے ہیں۔ جسٹس دنیش کمار شرما کی عدالت نے مبینہ آبکاری پالیسی گھوٹالے سے جڑے منی لانڈرنگ معاملے میں عآپ لیڈر منیش سسوڈیا کی چھ ہفتہ کی عبوری ضمانت عرضی پر پیر کے روز اپنا یہ حکم سنایا۔دہلی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ نے اپنی بیمار بیوی کا تنہا تیماردار ہونے کی بنیاد پر عارضی ضمانت کی گزارش کی تھی۔ قابل ذکر ہے کہ اس معاملے میں مستقل ضمانت کے لیے سسوڈیا کی ایک عرضی ہائی کورٹ کے سامنے زیر التوا ہے۔ آبکاری پالیسی گھوٹالہ معاملہ میں سسودیا کی گرفتاری 9 مارچ 2023 کو ہوئی تھی اور فی الحال وہ تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ ان کی ضمانت عرضی پر دہلی ہائی کورٹ نے ہفتہ کے روز فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا اور ایل این جے پی اسپتال سے سسودیا کی بیوی سیما کی صحت سے متعلق رپورٹ مانگی تھی۔